حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مولانا سید حسین رضا مشہدی نے حسینہ ہندیہا مشھد میں عشرہ ثانی کی پانچویں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے جناب زینب کے فضائل کا آغاز حدیث امام (ع) سے کیا۔ امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں کہ بحمد اللہ میری پھوپھی (زینب سلام علیہا) عالمہ غیرمعلمہ ہیں اور ایسی دانا کہ آپ کو کسی نے پڑھایا نہیں ہے۔ حضرت زینب سلام علیہا کی حشمت و عظمت کے لئے یہی کافی تھا کہ انہیں خالق حکیم نے علم لدنی ودانش وہبی سے سرفراز فرمایا۔
انہوں نے کہا: زینب سلام اللہ علیہا ایک فردنہیں بلکہ اپنے مقدس وجود میں ایک عظیم کائنات سمیٹے ہوئے ہیں۔ ایک ایسی عظیم کائنات جس میں عقل و شعور کی شمعیں اپنی مقدس کرنوں سے کاشانہ انسانیت کے دروبام کو روشن کئے ہوئے ہیں اور جس کے مینار عظمت پر کردار سازی کا پر چم لہراتا ہوا نظر آتا ہے۔ زینب سلام اللہ علیہا کے مقدس وجود میں دنیائے بشریت کی تمام عظمتیں اور پاکیز ہ رفعتیں سمٹ کر اپنے آثار نمایاں کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ زینب سلام اللہ علیہا کا دوسری عام خواتین پر قیاس کرنا یقینا ناانصافی ہے۔
مولانا سید حسین رضا مشہدی نے کہا: واقعہ کربلا میں آپ سلام اللہ علیہا کے صبر اور شجاعانہ جہاد نے امام حسین علیہ السلام کے مقدس مشن کو تکمیل یقینی بنایا۔ آپ سلام اللہ علیہا نے دین اسلام کی پاکیزہ تعلیمات کا تحفظ وپاسداری میں اپناکردار اس طرح ادا کیا کہ جیسے ابوطالب(ع)رسول اللہ (ص)کی پرورش میں اپنے بھتیجے کے تحفظ کے لئے اپنی اولاد کو نچھا ور کرنا پسند کرتے تھے کیونکہ ایک ہی ہدف تھا کہ محمد (ص) بچ جائے، وارث اسلام بچ جائے۔ بالکل اسی طرح زینب سلام اللہ علیہا کاحال ہے کہ اسلام بچ جائے، دین بچ جائے چاہے کوئی بھی قربانی دینی پڑے۔ اسی لئے تاریخ میں زینب سلام اللہ علیہا کی قربانی کی مثال نہیں ملتی۔
قابل ذکر ہے کہ مجلس کے بعد مولانا سید ہاشم رضا نے نوحہ خوانی و ماتم داری کرکے امام زمانہ (عج) کی بارگاہ میں پرسہ پیش کیا۔